انُہ بیاک ݜݨیآ چولئ اتھلرہ کار ہن

۲۲ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «شینا» ثبت شده است

رسم الخط ۔۔۔۔ لکیروں کا کھیل!!!

رسم الخط ۔۔۔۔ لکیروں کا کھیل!!! ۔۔۔۔۔ اور دنیا کا سب سے خوبصورت رسم الخط

لکھارو:مولانا عبدالخالق ہمدرد آزاد کشیر

مجھے دنیا میں بہت سی چیزوں پر حیرت ہوتی ہے لیکن میرا خیال ہے کہ رسم الخط ان چیزوں میں سر فہرست ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک آدمی کچھ لکیریں، دائرے یا ملی جلی شکلیں بناتا ہے اور دوسرا ان لکیروں کو سمجھتا ہے اور جب ان کو پڑھتا ہے تو ان کے اندر سے الفاظ بر آمد ہوتے ہیں۔ 

دوسری بات یہ ہے کہ رسم الخط لکیروں کے کھیل کے سوا کچھ نہیں۔ لوگوں نے مختلف اصوات کے لئے شکلیں مقرر کیں اور اس طرح رسم الخط وجود میں آ گیا۔ دنیا کے مختلف خطوں میں رہنے والوں نے مختلف شکلیں اپنائیں اس لئے رسم الخط مختلف ہو گئے۔ 

دنیا میں رائج عمومی رسم الخطوط میں ہر زبان کی آوازوں کے لئے حروف پائے جاتے ہیں جن کو کو توڑ جوڑ کر نئے الفاظ بنائے جاتے ہیں مگر چینیوں اور ان کے پڑوسیوں نے حروف کی بجائے اصوات کی شکلیں بنا ڈالیں اور وہ بھی بڑی مشکل۔ اس لئے چینی زبان میں آپ کوئی نیا لفظ نہیں بنا سکتے اور حد تو یہ ہے کہ اپنا نام بھی درست نہیں لکھ سکتے۔

غلام رسول ولایتـی

کُنِموٓگو دیزئ بیت

کُنِموٓگو دیزئ بیت
بسم الله الرحمن الرحیم.اللهمّ وفّرْ فیهِ حَظّی من بَرَکاتِهِ وسَهّلْ سَبیلی الی خَیْراتِهِ ولا تَحْرِمْنی قَبولَ حَسَناتِهِ یا هادیاً الی الحَقّ المُبین.

ݜنیآ پھیٓر:

وا مئ دبون انہ دیز گہ مازیر نسئ برکاتے جو مئ بگو بسکو تھے، نے مئ پون سُبش تھرے نسئ مݜٹیارے وار،
نے مہ پُھونݜوۡ نہ تھے نسئ شِینِیے تھوکے جو وا پون پشآریک لم سم سڇآرے وار۔ہیں
لغت: سبش آسان۔مݜٹیار خیر۔پھونݜو نہ تھے محروم نہ کر۔شینیے خیر۔لم سم آشکار۔ 

۱ نظر
غلام رسول ولایتـی

انݜٹَیموٓگوۡ دیزئ بُیت

انݜٹَیموٓگوۡ دیزئ بُیت

بسم الله الرحمن الرحیم۔اللهمّ نَبّهْنی فیهِ لِبَرَکاتِ أسْحارِهِ ونوّرْ فیهِ قلبی بِضِیاءِ أنْوارِهِ وخُذْ بِکُلّ أعْضائی الی اتّباعِ آثارِهِ بِنورِکَ یا مُنَوّرَ قُلوبِ العارفین.

ݜݨیآ پھیر:
وا میئ دبون!انہ دیز گہ مازیر نسئ سحرئ برکاتِہ مٹ لیل تھرے، نے نسر میئ ہیو نسئ سنگئ ݜرے گیے لُپے،نے میئ بن بنِہ نسئ پون دا ییوک تھے،
وا دݜُوٓکوں ہیو برنگ سنگ تھیک۔ہیں۔
لغت: ݜرے پرتو۔لُپے روشن کرنا۔بن بنِہ جوڑ جسم۔دݜُوٓک انتہائی معرفت رکھنے والا۔برنگ سنگ روشن۔

غلام رسول ولایتـی

‘‘شنیا’’ زبان کی صوتی مشکلات

‘‘شنیا’’ زبان کی صوتی مشکلات

لکھاروۡ:مولانا عبدالخالق ہمدرد آزاد کشیر

میرے ایک کوہستانی دوست ہیں۔ شاید ہم دو سال، ہم جماعت بھی رہے لیکن اس دوران کوئی زیادہ تفصیلی تبادلہء خیال کی نوبت نہیں آ سکی۔ پچھلے سال کوئی سولہ سال بعد فون پر ان سے بات ہوئی اور میں نے ‘‘شنیا’’ میں بات کی توان کی حیرت کی انتہا نہ رہی اور کہنے لگے ‘‘ارے ظالم تم نے یہ زبان بھی سیکھ لی ہے’’۔ میں نے ان کو بڑی مشکل سے یقین دلانے کی کوشش کی کہ یہ میری مادری زبان ہے۔ اس میں ان کی حیرت کی وجہ شاید یہ تھی کہ ایسے لوگ بہت کم ہیں جو ‘‘شنیا’’ سیکھ کر بولتے ہیں۔ اس کی کئی وجوہات ہیں جن میں سے ایک پر میں اس تحریر میں بات کرنا چاہوں گا۔

غلام رسول ولایتـی

‘‘ شنیا’’ اور اس کی پڑوسی زبانیں

‘‘ شنیا’’ اور اس کی پڑوسی زبانیں

لکھاروۡ:مولانا عبدالخالق ہمدرد آزاد کشیر 

‘‘ شنیا’’ کی پڑوسی زبانوں کے ساتھ اس کا صوتی اشتراک ہے۔ کوہستان میں دریا کی ایک جانب شنیا اور دوسری جانب کوہستانی یا ‘‘کھلچیا’’ زبان بولی جاتی ہے۔ ان دونوں زبانوں میں آوازوں کا کوئی فرق نہیں۔ اس لئے وہ ایک دوسرے کی زبان آسانی سے سیکھ سکتے ہیں البتہ صوتی آہنگ سے معلوم ہو جاتا ہے کہ متکلم کی اصلی زبان کون سی ہے۔

غلام رسول ولایتـی

میں کہ ایک بے زبان جانور ہوں

’’میں کہ ایک بے زبان جانور ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔‘‘

لکھارو:مولانا عبدالخالق ہمدرد آزاد کشیر

کہتے ہیں کہ مردم شماری کے دوران سرکاری ٹیم ایک ایسے صاحب کے پاس پہنچی جس نے کئی کتابیں لکھی تھیں، برسوں سے خطابت کے فرائض انجام دے رہے تھے، بڑے اچھے شاعر بھی تھے اور اپنے علاقے کے مانے جانے عالم بھی۔ مردم شماری والوں نے جب ان سے تعلیم کا پوچھا توانہوں نے یہ ساری باتیں بتائیں، مگر وہ بولے کہ مولانا آپ کی تعلیم کیا ہے؟ پرائمری، میٹرک، ایف اے، بی اے؟؟؟ 

غلام رسول ولایتـی

پنزَیموٓگوۡ دیزئ بیت

پنزَیموٓگوۡ دیزئ بیت

اللهمّ ارْزُقْنی فیهِ طاعَةَ الخاشِعین واشْرَحْ فیهِ صَدْری بإنابَةِ المُخْبتینَ بأمانِکَ یا أمانَ الخائِفین.

ݜݨآ پھیٓر:
وا میئ دبون! انہ دیز (گہ مازیر
)ہِیوۡ ویٓلوۡ ہنُکوں مور کوۡݨ دنِیٖ مئ بگوۡ تھےۡ،نے انہ دیز (گہ مازیر) میئ ہِییٹ دسآر دےۡ ہیَݜاتو پھیرِیے نلآ ،توم رڇھنیے کار وا (څھئ بڑیارے جو)بِجینکوج ہت شیار تھیک۔ہیں!!!

ہیو ویلو  نرم دل۔مور کوݨ دنی اطاعت،بات مانی۔دسآر شرح۔ہیݜاتے  دلبستگان۔پھیری بازگشت،توبہ۔ہت شیار امان دینا۔

غلام رسول ولایتـی

اکایموٓگوۡ دیزئ بُیت

اکایموٓگوۡ دیزئ بُیت

اَللّـهُمَّ حَبِّبْ اِلَىَّ فیهِ الاِْحْسانَ، وَکَرِّهْ اِلَىَّ فیهِ الْفُسُوقَ وَالْعِصْیانَ، وَحَرِّمْ عَلَىَّ فیهِالسَّخَطَ وَالنّیرانَ، بِعَوْنِکَ یا غِیاثَ الْمُسْتَغیثینَ

ترجمة
 وا میئ دبون! انہ دیز( گہ مازیر) مٹ شیار چنآلِہ تھے نے تھئ دیتے رآٹھے گہ بنِہ پھوٹوک مٹ کھچِہ کلَرے،
نے حرام تھے مج توم روݜ گہ (توٓݨے دجئ) ہگار،توم بُویئ گینِہ وا رونالے تھینکوں رونالے پروجیک
شیار نیکی۔چنآلِہ  محبوب۔رآٹھے بند۔بنِہ  حدود۔کھچِہ مکروہ۔روݜ غضب۔توݨے دجئ ہگار شعلہ ور آگ۔بویئ  مدد۔رونالے فریاد۔
غلام رسول ولایتـی

امام حسینؑ ئ تکینی

امام حسینؑ ئ تکینی

پوں کݜ:حور شاہ حور__لکھاروۡانجنیر رضا

مومنو مولاحسینؑ جیل تُجو فدا حسینؑ

دینئ بادشاہ حسینؑ جیل تُجو فدا حسینؑ


جِیل گہ آل گہ بُوڙِہ دے کولو ݜیݜ گہ نے تھگا

غیرتیلو موشا حسینؑ جیل تُجو فدا حسینؑ

غلام رسول ولایتـی

نؤموٓگوۡ دیزئ بیت

نؤموٓگوۡ دیزئ بیت

اَللّـهُمَّ اجْعَلْ لى فیهِ نَصیباً مِنْ رَحْمَتِکَ 
الْواسِعَةِ، وَاهْدِنى فیهِ لِبَراهینِکَ السّاطِعَةِ، وَخُذْ بِناصِیَتى اِلى مَرْضاتِکَ

الْجامِعَةِ، بِمَحَبَّتِکَ یا اَمَلَ الْمُشْتاقینَ

ترجمة

وا مئ دبون توم بڑِہ جاکجو مٹ بگو تھے نے توم کُشآٹے دلیلے وار پون پشآر نے توم شریآرےۡ وار تھے 

توم چن گنہ وا ہباس چھورینکو اُݜکآر

کشآٹے ساطع۔شریآر رضا۔ہباس شوق۔اݜکآر  آرزو۔

غلام رسول ولایتـی