کچھ ذکر رسم الخط کا (1/2)
لکهاروۡ:مولانا عبدالخالق ہمدرد آزاد کشیر
رسم الخط سادہ لفظوں میں ان آڑی ترچھی لکیروں کا نام ہے جن کے ذریعے ہم کوئی زبان لکھتے ہیں۔ اس لئے بڑی آسانی سے آپ کچھ شکلیں مقرر کر کے ایک نیا رسم الخط ایجاد کر سکتے ہیں۔ جن دنوں میں سکول میں سکاؤٹ تھا، ردی والے سے (FROM CODES TO CAPTAINS) نامی ایک کتاب ملی۔ (سکاؤٹنگ ایک نہایت مفید مشغلہ ہے جس میں کئی اور چیزوں کے ساتھ پیدل سفر کے لئے کچھ اشارے بھی سکھائے جاتے ہیں)۔ اس کتاب میں بحری جہازوں کے اشاروں اور خود اشارے بنانے کا بھی تذکرہ تھا۔ اس میں میری دلچسپی اتنی بڑھ گئی کہ بعد میں میں نے اشاروں میں ڈائری لکھنا شروع کی اور اس کے بعد اردو اور انگریزی کے لئے دو رسم الخط بھی ایجاد کر ڈالے جن کے حروف تھجی سیکھ کر کوئی بھی آدمی انہیں لکھ اور پڑھ سکتا تھا البتہ بعد میں وہ چیزیں چھوٹ گئیں۔